بی جے پی حکومت کا عام بجٹ 16-2015 پارلیمنٹ میں پیش
02:15PM Sat 28 Feb, 2015

نئی دہلی، 28؍ فروری (ایجنسیز) مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج سال 2015-16 کا عام بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا۔ جس میں ٹیکس کے ذریعہ معیشت کو فروغ دینے کو اہمیت دی گئی۔ 2015-16 کے چند اہم خدوخال اس طرح ہیں:
* اگلے چار سالوں تک کارپوریٹ ٹیکس میں 25 فیصد کمی کی گئی۔
* ویلتھ ٹیکس کو ختم کردیا گیا۔
* ایک کروڑ سے زائد آمدنی والے انتہائی متمویل ترین افراد کے سرچارج میں 2 فیصد کا اضافہ کیا گیا۔
* سرویس ٹیکس میں 14 فیصد اضافہ کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں متعدد خدمات مہنگی ہوجائیں گی۔
* کالا دھن اور بیرونی اثاثوں کو پوشیدہ رکھنے پر 10 سال سزائے قید مقرر کی گئی۔
* اگلے 3 سالوں میں مالیاتی خسارے کا ہدف 3فیصد مقرر کیا گیا۔
* ٹیکس کی مد سے 15068 کروڑ آمدنی حاصل ہوگی۔
* دفاع کے لئے 246726 کروڑ مختص۔
* رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک کو 25000 کروڑ مختص کئے گئے۔
* مائیکرو اریگیشن پروگرام کے لئے 5300 کروڑ مختص کئے گئے۔
* کسانوں کو قرض کے لئے 8.5 لاکھ کروڑ کا نشانہ مقرر کیا گیا۔
* انفراسٹرکچر سیکٹر کے لئے 70 ہزار کروڑ مختص کئے گئے۔
* 4000میگا واٹ کے پانچ برقی پراجکٹس تجویز کئے گئے۔
* جموں کشمیر، پنجاب، ٹامل ناڈو، ہماچل پردیش، بہار اور آسام میں AIIMS کا قیام عمل میں آئے گا۔
* آندھراپردیش اور جموں کشمیر میں IIM کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
* 80000 ثانوی مدارس کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
* سوچھ بھارت ابھیان کے لئے 50000 بیت الخلاء کی تعمیر۔
* معذورین اور 80 سال سے زائد عمر والے افراد کے لئے نئی اسکیمات متعارف کی گئی۔
آج پیش کردہ سالانہ اس بجٹ کے چند اہم جھلکیاں یہ ہیں۔‘
بجٹ کی اہم جھلیکیاں
ملک بھر میں 5لاکھ گاؤں میں وائی فائی کی سہولت پیش کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔
جموں کشمیر ‘ تمل ناڈو اور پنجاب میں ایمس ہاسپٹل کا قیام
شعبہ تعلیم کی ترقی کے لئے 68,968 مختص
ملک بھر میں کالے دھن کے معاملات کو روکنے کے لئے ایک لاکھ سے زائد اشیا کی خریداری پر پان کارڈ کا استعمال لازم
مالدار افراد کے لئے سبسڈی گیس کی فراہمی ختم ‘
ارکان پارلیمنٹ کو بھی اس میں کوئی رعایت نہیں
میک ان انڈیا پروگرام کے ذریعہ ملازمین کو معیاری ملازمت کی فراہمی