ہائی کورٹ نے کہا: فیصلہ آنے تک مذہبی کپڑے نہ پہنیں طلبہ، 14 فروری کو اگلی سماعت
01:57PM Thu 10 Feb, 2022
نئی دہلی : کرناٹک میں جاری حجاب معاملہ کو لے کر جمعرات کو ہائی کورٹ کی بڑی بینچ میں سماعت ہوئی ۔ معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہا کہ جب تک اس معاملہ میں عدالت کوئی فیصلہ نہیں سناتی ہے، تب تک طلبہ حجاب پہننے کی ضد نہ کریں ۔ عدالت نے کہا کہ اگلی سماعت تک طلبہ مذہبی ڈریس نہیں پہنیں گے ۔
معاملہ کی سماعت کے دوران عرضی گذار کی جانب سے پیش سنجے ہیگڈے نے کہا کہ کرناٹک ایجوکیشن ایکٹ میں یونیفارم سے متعلق کوئی خاص بندوبست نہیں ہے ۔ معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے کرناٹک ہائی کورٹ نے کہا کہ ہم اس معاملہ پر غور کررہے ہیں کہ کیا حجاب پہننا بنیادی حقوق کے تحت آتا ہے ۔ کرناٹک ہائی کورٹ میں اس معاملہ پر اب پیر کو سماعت ہوگی ۔
قابل ذکر ہے کہ ہائی کورٹ کے جسٹس دیکشت کی سنگل بنچ نے بدھ کو اس معاملہ کو چیف جسٹس ریتو راج اوستھی کو بھیج دیا تھا ۔ ساتھ ہی جج نے کہا تھا کہ چیف جسٹس اس معاملہ کو دیکھنے کے لئے ایک بڑی بینچ تشکیل دینے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
وہیں دوسری طرف حجاب کیس کے حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی جمعرات کو سماعت ہوئی۔ اس دوران سپریم کورٹ نے کہا کہ ابھی ہم اس معاملہ میں کیوں کودیں ، ہائی کورٹ کو پہلے فیصلہ کرنے دیں۔ اس معاملہ میں وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے عرضی داخل کی تھی۔ ان کی دلیل تھی کہ یہ معاملہ اب پورے ملک میں پھیل رہا ہے۔ امتحانات ہونے والے ہیں۔ ایسے میں اس معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت ہونی چاہئے ، جس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ ابھی ہائی کورٹ کو اس معاملہ کی سماعت کرنے دیجئے ، ہم دیکھیں گے کہ ہم آگے کیا کر سکتے ہیں ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مزید سماعت کی تاریخ دینے سے بھی انکار کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ ریاست کے اڈپی ضلع کے سرکاری کالجوں میں پڑھنے والی کچھ مسلم لڑکیوں نے حجاب کے ساتھ کلاسوں میں داخلے پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی ہے ۔