نقصان میں چل رہے بی ایم ٹی سی کو حکومت کی جانب سے 120کروڑ روپیوں کے ٹیکس کی رعایت
04:38PM Fri 7 Jul, 2017
بنگلور ( بھٹکلیس نیوز) :۔ ریاستی حکومت نے کئی سالوں سے نقصان میں چل رہے بنگلورمیٹرو پالٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( بی ایم ٹی سی ) کو موٹار وھیکلس ٹیکس کی رعایت دینے کے ذریعہ کافی مدد کی ہے ۔ بی ایم ٹی سی کے چیرمن ناگراج یادو نے ایک پریس کانفرنس کے دوران نامہ نگاروں کو بتایا کہ بی ایم ٹی سی کو کئی قرضہ جات اور نقصان کی جہ سے مالیاتی بحران کا سامنا کررہا تھا اور اس نقصان سے باہر آنے کے لئے کئی ضروری اقدامات کئے گئے تھے اور تمام بسوں میں چیکنگ کی مہم بھی شروع کی گئی تھی اور بی ایم ٹی سی کے ٹی ٹی ایم سی کامپلیکس کے دکانوں کے کرایوں میں بھی اضافہ کیاگیا تھا اور کرایوں کی وصولی بھی کی گئی تھی۔ چند دکانداروں نے کرایہ کے معاملہ کو لیکر ہائی کورٹ میں رٹ عرضی داخل کی ہے ۔دوسری طرف بے فضول اخراجات کو ختم کرکے اعلیٰ افسران کے لئے نئی سواریوں کی خریدی بھی بند کردی گئی ہے اور پرانی سواریوں کو ہی مرمت کرانے کے ذریعہ اسے استعمال کیا جارہا ہے ۔کنٹراکٹ پر لی گئی سواریوں کو بند کردیا گیا ہے۔ کنٹراکٹ کی سواریوں کو حاصل کرنے اور نئی سواریو کی خریدی کوبند کرنے سے بی ایم ٹی سی کو بڑی رقم کی بچت ہوئی ہے۔ دوسری طرف کئی ماہ سے خراب ہوکر کھڑی ہوئی Volvo(ولو) بسوں کی مرمت کرانے کے ذریعہ اسے دوبارہ سڑکوں پر چھوڑا گیا ہے ۔ان بسوں کو سویڈن کی کمپنی نے تیارکیا ہے اور اس کمپنی کو مکتوب روانہ کرکے میکانک کی ٹیم روانہ کرنے کی گذارش کی تھی۔ پہلے مرحلہ میں 70بسوس کی مرمت کی گئی اور اس سال اس برانڈ کی بسوں کی خریدی نہیں ہوگی اور ایک بس کی قیمت 65 لاکھ روپئے ہے۔انہوں نے کہا کہ اس برانڈ کی بسوں کے کرایوں میں کمی کی گئی ہے اور مسافر زیادہ تعداد میں سفر کرنے لگے ہیں۔ دوسری طرف بی ایم ٹی سی نے کارخانوں اور دیگر کمپنیو ں میں کام کررہے مزدوروں اور ملازمین کو بسو ں کی سہولت فراہم کرانے پر غور کررہی ہے اور اس کی ایک تجویز حکومت کو پیش کی ہے ۔مزدوروں اور ملازمین کو ماہانہ 525روپیوں کی رعایت پاس دینے کا فیصلہ لیا ہے ۔مزدور ویلفیر فنڈ میں 1340 کروڑروپےئے ہیں اور مزدورں کی رعایت بس پاس دینے سے ہر سال 140کروڑ روپیوں کانقصان ہوگا۔ ایک اندازے کے مطابق بنگلور میں 70لاکھ سے زائد مزدور ہیں۔