ہندوستان کے تقریباً 1.2 لاکھ اسکول میں صرف ایک ہی ٹیچر! تو پورا تعلیمی نظام کیسے ہوگا؟ جانیے تفصیلات

11:53AM Tue 21 Feb, 2023

سال 24-2023 کے مرکزی بجٹ میں مرکز نے تعلیم کے شعبے کے لیے 1. 13 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے، جس سے اسکول اور اعلیٰ تعلیم پر متوقع اخراجات میں 2022-23 کے مقابلے میں تقریباً 8. 3 فیصد اضافہ ہوا۔ لیکن پارلیمنٹ میں سوالات کے حالیہ جوابات بتاتے ہیں کہ ہندوستان میں تعلیم کے معیار کو بلند کرنے کے لیے ابھی بھی کافی گنجائش موجود ہے۔ طلبہ اور اساتذہ کا تناسب اور ایک استاد والے اسکولوں کی تعداد جیسے اشارے تربیت یافتہ اساتذہ کی شدید کمی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ پورے اسکول میں صرف 1 ہی استاد!
تعلیم کو ڈیجیٹائز کرنے پر زور دینے کے باوجود زیادہ تر اسکولوں میں انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے۔ بہار میں ہر 60 پرائمری اسکول کے طلبہ کے لیے صرف اور صرف 1 ہی استاد ہے۔ طالب علم-استاد کا سب سے زیادہ تناسب ان ریاستوں میں ہیں جن کی آبادی سب سے زیادہ ہے یا آبادی کی کثافت سب سے زیادہ ہے۔ ان میں یوپی اور بہار سر فہرست ہے۔
یوپی اور بہار میں طالب علم اور استاد کے تناسب کے لحاظ سے سب سے خراب، نہ صرف ملک کی سب سے زیادہ آبادی والی ریاستیں ہیں بلکہ یہ تعلیمی اعتبار سے غریب ترین ریاستوں میں سے ہیں۔ اس کے برعکس چھوٹی آبادی والی ریاستیں ان میں شامل ہیں جن میں طالب علم-استاد کا بہترین تناسب ہے۔ طالب علم اور استاد کے کم تناسب کے باوجود ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں جیسے ہریانہ، مغربی بنگال اور دہلی میں خواندگی کی شرح قومی اوسط سے کافی زیادہ ہے۔ صرف مدھیہ پردیش میں 16,000 سے زیادہ ایک ٹیچر والے اسکول ہیں: ہندوستان کے تقریباً 8 فیصد اسکولوں میں صرف ایک استاد ہے۔ کچھ سب سے زیادہ آبادی والی ریاستوں میں سب سے زیادہ ایک استاد والے اسکول بھی ہیں۔ مثال کے طور پر مدھیہ پردیش میں پرائمری طالب علم-استاد کا تناسب 25 ہے۔ آر ٹی ای ایکٹ کے ذریعہ لازمی سطح سے بہتر ہے۔ لیکن اس میں سب سے زیادہ ایک ٹیچر اسکول بھی ہیں۔ بڑی ریاستوں میں کیرالہ میں سب سے کم ایک ٹیچر اسکول 310 ہے۔
تعلیم کو ڈیجیٹائز کرنے پر زور دینے کے باوجود ہندوستان میں ہر چار میں سے ایک اسکول میں انٹرنیٹ تک رسائی ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس سال کے مرکزی بجٹ میں نیشنل ڈیجیٹل لائبریری پروگرام اور پچھلے سال نیشنل ڈیجیٹل یونیورسٹی پروگرام کا اعلان کیا تاکہ سیکھنے کے نتائج کو بہتر بنایا جا سکے۔