مدارس کو دینا ہوگا یوپی حکومت کے 12 سوالات کے جوابات، یہ ہے فہرست

11:21AM Mon 12 Sep, 2022

یوپی میں آج کل مدرسہ سیاست کا اکھاڑا بن گیا ہے۔ مدارس کے حوالے سے سوشل میڈیا پر لفظی جنگ بھی جاری ہے۔ یہ سارا معاملہ نجی مدارس کے سروے سے متعلق ہے۔ یوپی حکومت مدارس کا سروے کر رہی ہے۔ سروے کے دوران مدرسہ چلانے والوں سے 12 سوالات پوچھے جائیں گے۔ سوالات سے متعلق ایک پروفارما تیار کیا گیا ہے۔ یہ پروفارما مدرسہ چلانے والوں کو بھیجا جائے گا۔ مدارس کا سروے صرف پروفارمہ میں دیے گئے 12 سوالات کے جوابات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ سروے ٹیم موقع پر یہ بھی دیکھے گی کہ دیے گئے جوابات کی طبعی حیثیت کیا ہے۔   پڑھیے حکومت نے مدارس سے کیا سوالات کیے ہیں: حکومت نے مدارس میں کیے جانے والے سروے کے لیے سوالات کا ایک پروفارمہ تیار کیا ہے۔ پروفارمہ میں دیے گئے 12 سوالات  کچھ اس طرح ہیں.. مدرسہ کا نام، مدرسہ چلانے والے ادارے کا نام، مدرسہ کے قیام کا سال، مدرسہ کرائے کی عمارت میں ہے یا نجی عمارت میں، پینے کا پانی۔ مدرسہ میں بیت الخلاء، بجلی جیسی بنیادی سہولیات ہیں یا نہیں، مدرسہ میں پڑھنے والے طلباء کی تعداد، مدرسہ میں اساتذہ کی تعداد، مدرسہ میں کون سے کورسز پڑھائے جا رہے ہیں۔ مدرسہ کی آمدنی کا راستہ کیا ہے؟ کیا مدرسہ میں زیر تعلیم طلباء کسی دوسرے ادارے میں بھی رجسٹرڈ ہیں؟ کیا مدارس کسی اور غیر سرکاری تنظیم اور گروہ سے وابستہ ہیں؟ دو بھائیوں کے درمیان فاصلے پیدا کرنے والا سروے:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے پریس نوٹ میں کہا کہ بعض ریاستی حکومتوں کا دینی مدارس کا سروے کرانے کا فیصلہ دراصل ہم وطنوں کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کی ناپاک سازش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دینی مدارس کی ایک روشن تاریخ رہی ہے۔ ان مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں کی کردار سازی اور اخلاقی تربیت کا چوبیس گھنٹے اہتمام کیا جاتا ہے۔ ان مدارس میں پڑھنے اور پڑھانے والوں نے کبھی دہشت گردی اور فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی کوئی کام نہیں کیا۔ اگرچہ بعض اوقات حکومت نے ایسے الزامات لگائے۔ چونکہ یہ جھوٹے الزامات تھے اس لیے اس کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔