امچے گاوانت زکوۃچو ہنگامہ - 11

09:21AM Sat 23 Jan, 2010

گاویں حالات انی امچے مسائل اوپر اصلاحی نقطہ نظرین امچے مشہور و معروف قلمکار ڈاکٹر محمد حنیف شباب صاحبانچو ہو مضمون بھٹکلیس ڈاٹ کام چے ''پنچاد ائیکو سرکی '' کالم اوپر پیش خدمت اشے ، اپلے احساسات و تاثرات خال دیلّے ای میل ایڈریس ور فیٹؤنچے ۔ ڈاکٹر محمد حنیف شباب امچے گاوانت زکوٰۃ چو ہنگامہ اکروی قسط   گزشتہ قسط چو اختتام کرتے میں ہو سوال سامیں دھرؤلو وہتو کہ زکوٰۃ چو اجتماعی نظام قائم کروچا سبب کا اسلامی یا مسلم حکومت ضروری اشے؟ آز عالم اسلام چو جائزہ گھیٹلان ہیں ولخوچات کائیں مشکل زانائیں کہ عین اسلامی خلافت چے اصول اوپر قائم ایک کوں اسلامی حکومت دنیات موجود نائیں ، ہاں البتہ مسلم ممالک یا حکومتو کائیں کم نائیں ۔ اسلامی انی مسلم حکو مت : حالانکہ ہیں مسلم ممالک غیر مسلمانا سبب اسلامی مملکت چے کس متبادل بلوچے اشے ، ماکا آٹو پڑتا کہ بھٹکل فسادات چی تحقیقات سبب قائم جگن ناتھ شیٹی کمیشن بتر سنگھ پریوار چے وکیلا چے اعتراضات چو جواب دیتے جیتاں میں ہیں زاپنے سانگلو وہتو کہ آز دنیا بتر اسلامی حکومت کھیوں موجود کس نائیں صرف مسلم ممالک واٹیت ، تری تمام وکلاء بشمول جج جسٹس جگناتھ شیٹی یکلخت حیران زاؤن موجے کڑے سوال کیلے وہتے کہ ہیجیت کا فرق اشے؟ ، ہیجی تفریق انی توضیحات چی تفصیل بتر وسوچو ہو موقع نائیں ، صرف ایٹلے ولخوچے کافی اشے کہ اسلامی حکومت انی حکمران صرف انی صرف اسلامی شریعت انی تیجے نفاذ چے تابع رہاتات انی موجودہ مسلم ممالک صرف انی صرف اپلی سوچ انی سیاست چالؤنچا سبب اسلام انی شریعت چو سہارا گھینون واٹیت ۔ اجتماعی غلط کاری : جیتاں امیں جمعہ انی سنا ناواز ، شادی بیاہ ، طلاق ، وراثت ، روزے وغیرہ ادا کروچا سبب اسلامی حکومت یا خلیفہ چو انتظار کریناوں تری صرف نظام زکوٰۃ انی بیت المال قائم کروچا سبب کھیکا ہو بہانہ کرون وتا کہ امیر المومنین انی اسلامی حکومت ناتون رہاؤنچان ہیجی ضرورت نائیں ، مولانا صدر الدین اصلاحی رحمۃ اللہ علیہ فرموتات کہ ''مسلم آبادیو جیتاں اپلی ناواز ادا کروچا سبب مذگتو ، جماعت انی امامت چو انتظام کرتات ، اسپرین کس اپلی زکوٰۃ سبب کوں بیت المال قائم کروکاز انی اپلی بستی بتر زکوٰۃ جمع کرون تیکا تنگا چے مستحقین سر پاوت کروچو انتظام کروکاز تا کہ اسلامے چے ہیں رکن چو جیکونتومنشا اشے تو نظم حکومت چی غیرموجودگی بتر کوں تیٹلو ترین حاصل زاتلو جیٹلو زاؤں سکتا ، اگر ایشی کرون گیلے نائیں ترین ہی ایک اجتماعی غلط کاری زاتلی ۔ (اسلام ایک نظر میں۔۹۲) مولانا آزاد چو خیال : مفسر قرآن حضرت مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ زکوٰۃ چے اجتماعی نظم اوپر اسپرین اظیار خیال کرتات کہ ''اگر مسلمان بیجی دوسرے کائیوں کریناتون صرف زکوٰۃ چو معاملہ احکام قرآن چے مطابق درست کیلان بغیر کونتیوں تامل چے دعویٰ کرو سکتا کہ تینچی تمام اجتماعی مشکلات انی مصائب چو حل خود بخود پیدا زاتلو لیکن مصیبت ہی اشے کہ مسلمان یا ترین احکام قرآنی چی تعمیل یک قلم ترک کیلاہا یا بیجی عمل کرتات ترین کوں ایشی کہ فی الحقیقت عمل کرینائیت'' ، تئیں مزید برؤتات کہ ''مانشے ولخلاہا کہ زکوٰۃ کاڑوچو معاملہ سوائے ہیجے کائیں نائیں کہ خود حساب کرون ایک رقم کاڑلے انی بیجی جیشی کاز تیشی خود کس خرچ کرون کاڑلے ، حالانکہ جیکونتی زکوٰۃ چی ادائیگی چو حکم قرآن حکیم دیتا ، تیزو قطعاً ہو طریقہ نھوئیں انی مسلماناچی جیکونتی جماعت اپلی زکوٰۃ کونتیوں امین زکوٰۃ یا بیت المال چے حوالہ کروچے ٹھاوار خود کس خرچ کرتا ، تی دیدہ و دانستہ حکم شریعت سری انحراف کرتا انی عنداللہ تیجے سبب جوابدہ رہاتلی ۔'' (ترجمان القرآن) ہندوستانات کا کروچے : لیکن فی الحال امچے کڑے سوال ہندوستانا چو اشے جے کھیں اسلامی حکومت انی بیت المال موجود کس نائیں ، ہیں بابت کوں مولانا موصوف واضح کرتات کہ ''اگر بلون وتا کہ ہندوستانات اسلامی حکومت موجود نائیں تا سبب مسلمان مجبور زالے انی انفرادی طورار خرچ کرو لاگلے تری شرعاً و عقلاً ہو عذر مسموع زاؤں سکے نائیں ، اگر اسلامی حکومت چو فقدان جمعہ ترک کرون گیلو نائیں ، جو کہ امام و سلطان چی موجودگی اوپر موقوف وہتو ، تری نظام زکوٰۃ کھیکا ترک کرون وسوکاز؟ اپلے اسلامی معامالات سبب ایک امیر منتخب کروچا پوسون یا ایک مرکزی بیت المال اوپر متفق زاؤنچا پوسون کون مسلمانا چے ہاتھ باندھلے وہتے ، یا اصلاً تسلی کس انجمنو قائم کروچے وہتے جے کونتی انجمنو بے شمار غیر ضروری زاپنا سبب بلکہ بعض حالتیت بدع محدثات سبب تئیں جا بجا قائم کیلاہا ۔'' (ترجمان القرآن) مسلم ممالک بتر اجتماعی نظم : حالانکہ مسلم ممالک یورپ انی امریکہ چی استعماریت چے علاوہ یہود و نصاریٰ چی سازشانچے پنجہ بتر جکڑون واٹیت زاؤنچا باوجود اسلام پسند تحریکو ، نفاذ احکام شریعت سبب متحرک قوتو ، باشعور علماء انی دانشورانچی جد وجہد چے اثرات تقریباً ہر ٹھاوار ظاہرزاتے اشے ، احیائے اسلام انی نشاۃ ثانیہ چی کوششو رنگ ہاڑو لاگلی شے ، اپلی بنیاد ہاری واپس یؤنچو شعور بیدار زالاہا ، ہیجین زکوٰۃ چے اجتماعی نظم چی مثالو کوں خصوصاً ملیشیا ، سعودی عربیہ ، کویت ، پاکستان انی جنوبی افریقہ بتر ہیزو باقاعدہ نظام قائم زالاہا ، ہیجین امکاک امچے ہاری مقامی طورارانی ملکی سطح اوپر کام کروچی رہنمائی ملو سکتا ۔ (آخری قسط ....انشاء اللہ آئندہ) مضمون نگار چی رائے سری ادارہ متفق رھاؤنچے ضروری ناہی ، (ادارہ)