جموں و کشمیر میں 106 مرکزی قوانین اور 9 آئینی ترامیم ہوں گی نافذ العمل

01:53PM Tue 8 Oct, 2019

سری نگر:رواں ماہ کی 31 تاریخ کو معرض وجود میں آنے والی جموں وکشمیر اور لداخ نامی مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں 106 مرکزی قوانین اور بھارتی آئین کی 9 آئینی ترامیم نافذ العمل ہوں گی۔ ان میں تعلیم کا حق، بزرگ شہریوں کے فلاح و بہبود سے متعلق ایکٹ 2001، اقلیتوں کے لئے قومی کمیشن ایکٹ، خواتین، بچوں و معذور افراد کی فلاح سے متعلق ایکٹ، پنچایتی راج سے متعلق آئین ہند کی 73 ویں اور 74 ویں ترامیم قابل ذکر ہیں۔
حکومت نے یہ تفصیل ایک اشتہار میں جاری کی ہیں جو منگل کے روز سری نگر سے شائع ہونے والے بیشتر انگریزی و اردو روزناموں میں صفحہ اول پر شائع ہوئے ہیں۔ یہ اشتہار اُس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس کے تحت حکومت نے خصوصی اختیارات کی منسوخی سے جموںوکشمیر اور لداخ کو ملنے والے فوائد کی تشہیر کے لئے اخبارات میں اشتہارات شائع کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
 بتادیں کہ مرکزی حکومت نے 5 اگست کو جموں وکشمیر کو آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات منسوخ کیے اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام والے علاقوں میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا۔ وادی کشمیر میں تب سے لیکر اب تک ہڑتال اور مواصلاتی خدمات پر پابندی عائد ہے جس کی وجہ سے معمول کی زندگی معطل ہے۔ تاہم حکومت اہلیان کشمیر کو اشتہاروں کے ذریعے یہ بتانے میں لگی ہے کہ انہیں 5 اگست کے فیصلوں سے بہت فائدے پہنچنے والے ہیں۔
منگل کے روز انگریزی اور اردو روزناموں میں شائع ہونے والے اشتہار میں کہا گیا کہ جموں وکشمیر اور لداخ میں اب 106 عوام دوست قوانین اورہندوستانی آئین کی 9 آئینی ترامیم نافذ العمل ہوں گی۔