بلیک بیری 10 کمپنی کو بچا پائے گا؟
03:09PM Mon 4 Feb, 2013
بلیک بیری 10 کمپنی کو بچا پائے گا؟
موبائل فون بنانے والی کینیڈا کی کمپنی ’ریسرچ ان موشن‘ نے بلیک بیری سیریز کے نئے ماڈل ’بی بی 10‘ کے ذریعے سمارٹ فونز کے بازار میں ایک بار پھر جگہ بنانے کی کوشش کی ہے۔ بی بی 10 اگرچہ پہلی نظر میں بلیک بیری کے پرانے ہینڈ سیٹس کی طرح ہی معلوم دیتا ہے لیکن حقیقت اس سے مختلف ہے۔ اس فون میں پرانے سافٹ ویئر سے بالکل الگ نیا سافٹ ویئر پلیٹ فارم استعمال کیا گیا ہے جس کی ٹیکنالوجی آر اے ایم نے 2010 میں حاصل کی تھی۔ ٹیکنالوجی میں تبدیلی کا یہ سفر بلیک بیری کے لیے مشکل رہا ہے۔ اس نئی ٹیکنالوجی کو اپنانے میں تاخیر کی کئی وجوہات تھیں اور اس کمپنی کو اس کا خمیازہ حصص کی قدر میں کمی اور انتظامیہ کے اعلی اہلکاروں کی کمپنی سے علیحدگی کے طور پر ادا کرنا پڑا۔ یہی نہیں بلکہ دسمبر میں کمپنی نے تسلیم کیا کہ اس کے صارفین بھی کم ہو رہے ہیں اور یہ خدشات بھی سامنے آئے تھے کہ شاید بی بی 10 ایک دہائی قبل اپنا پہلا سمارٹ فون بازار میں لانے والی کمپنی کا آخری ماڈل ہو۔ لیکن ان خدشات کے سامنے آنے کے صرف ایک ماہ بعد ہی بی بی 10 کی آمد نے اے آر ایم میں ایک نئی روح پھونک دی ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ’بی بی - 10‘ کی تعریف کی ہے اور خاص طور پر اس فیچر کا بہت تذکرہ ہو رہا ہے جس میں اسے استعمال کرنے والا پیغام اور اپليكیشنز کے درمیان آسانی سے اپنی پسند کا انتخاب اور تبدیل کر سکتا ہے۔ اس فون کے متعارف کروائے جانے کے بعد کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے اور اب کمپنی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بلیک بیری ورلڈ سٹور میں بھی تبدیلیاں کرے گی اور وہ اپنے صارفین کو 70 ہزار سے بھی زیادہ اپليكیشنز، فلمیں اور گانے فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ بی بی سی نے سرمایہ کاروں، ممکنہ خریداروں، ٹیکنالوجی کے شائقین اور کارپوریٹ صارفین کے رجحانت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ’بی بی - 10‘ کی کامیابی کے امکانات کا جائزہ لینے کی کوشش کی۔
بلیک بیری کے اس نئے فون کے بارے میں کارپوریٹ صارفین میں مثبت رجحان دیکھا گیا ہے۔ اس سلسلے میں نومرا سكيورٹيز کے تجزیہ کار سٹورٹ جیفری کا کہنا ہے کہ ’دوسری کمپنیاں سمارٹ فون کے الگ الگ سسٹمز کے درمیان مقابلے کی کوشش میں ہیں جبکہ آر اے ایم اپپل کی طرح ہی اپنے آپ میں الگ وجود رکھتی ہے۔‘ ان کے مطابق آر اے ایم کو بازار میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے اپنے بڑے حریفوں اپپل اور سیم سنگ سے ڈیزائن اور اپليكیشنز کے شعبوں میں برابری کرنی ہوگی اور یہی نہیں بلکہ آئی فون، انڈرائیڈ اور ونڈوز موبائل کے لیے اپلیکیشنز بنانے والوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کرنا ہوگا۔ سٹورٹ کے مطابق آر اے ایم کی مشکل یہ ہے کہ اسے یہ سب تقابلی طور پر محدود بجٹ کو ذہن میں رکھتے ہوئے کرنا ہوگا۔ سٹورٹ نے یہ بھی اندازہ لگایا کہ کمپنی بلیک بیری کے صارفین کی فیس میں کمی کر سکتی ہے اور اس سے کمپنی کو اگلے دو سالوں میں اپنے کل منافع میں 53 ارب روپے تک کا نقصان سہنا پڑ سکتا ہے اور خسارے میں کمی کی تلافی کے لیے کمپنی کو اپنی فروخت میں پچاس فیصد تک کا اضافہ کرنا ہوگا۔ وہ کہتے ہیں کہ بی بی - 10 سے شروع میں چاہے کمپنی کے حصص کی قیمت بڑھ رہی ہے لیکن مستقبل میں کمپنی کو چیلنجز کا ہی سامنا ہوگا۔ سي سي ایس انساٹ کے ٹیلی کام کے مشیر بین ووڈ کہتے ہیں کہ سمارٹ فونز کے معاملے میں بلیک بیری کے صارفین کو چاہے لگتا ہو کہ وہ پیچھے رہ گئے ہیں لیکن بلیک بیری میسیجنگ کی کامیاب ای میل سروس کے بہترین تجربہ نے انہیں اس کی مصنوعات کا وفادار بنائے رکھا ہے۔ ووڈ کہتے ہیں کہ اس سے پہلے کہ یہ صارفین دیگر مصنوعات کو منتخب کریں آر اے ایم کو انہیں قابو میں رکھنا ہوگا اور یہی نہیں بلکہ بہت سے ایسے صارفین بھی ہیں جنہوں نے دوسرا آپشن منتخب کر لیا ہے اور کمپنی کو انہیں بھی واپس لانے کے لیے رجھانا ہوگا۔
BBC
