حکومت کوئی بھی سرکاری اسکول بند نہیں کرے گی اس سال کے آخرتک 10ہزار ٹیچروں کی بھرتی ہوگی: سدارامیا

03:20PM Tue 5 Sep, 2017

بنگلور (بھٹکلیس نیوز ):۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ حکومت ایک سرکاری اسکول کو بھی بند نہیں کرے گی اور اس سال کے آخر تک 10ہزار سے زائد پرائمری اسکولوں کے ٹیچروں کا تقرر کیا جائے گا۔انہوں نے وسنت نگر میں واقع ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر بھون میں یوم اساتذہ تقریب کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس سال 10ہزار پرائمری اسکولوں کے ٹیچروں کے علاوہ ایک ہزار دو سو لیکچراروں کا تقرر کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور اس کے لئے محکمۂ مالیات سے منظوری حاصل کرلی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اگلے سال اپریل 2018 تک کے لئے مزید آٹھ ہزار ٹیچروں کا تقرر ہوگا۔10ہزار ٹیچروں کی تقرری کے لئے سرکاری حکمنامہ جاری کیاگیاہے اور لیکچراروں کے لئے بھی بہت جلد سرکاری حکمنامہ جاری کیا جائے گا۔ ریاست میں جملہ28ہزار ٹیچروں کی ضرورت ہے ۔اسی طرح دیگر محکمۂ جات میں خالی عہدوں کی بھرتی ہوگی۔ایک اندازے کے مطابق تمام محکمۂ جات میں ڈھائی لاکھ سے زائد عہدے خالی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت نے اگلے تعلیمی سال سے حق تعلیم ( آرٹی ای ) نظام کو ختم کرنا چاہتی ہے اور اس نظام کو جاری کرنے سے سرکاری اسکولوں میں طلباء کی تعداد کم ہوتی جارہی ہے اور آنے والے دنوں میں سرکاری اسکولوں کو بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہیگا۔ ایک اندازے کے مطابق ریاست میں 768 ایسی اسکولیں ہیں ۔جہاں صرف ایک ایک طالب علم ہے اس کے باوجود سرکاری اسکولوں کو بند نہیں کیا جائے گا۔ ریاست کے ایڈیڈ ہائی اسکولوں او رپی یو کالجوں میں بھی خالی عہدوں کی بھرتی ہوگی۔ ٹیچروں کو ہر ماہ پانچ تاریخ کے اندر تنخواہ ملنے کے لئے اور ٹیچروں کی حاضری کو لازمی قرار دینے کے لئے بیومیٹرک کا نظام عمل میں لایا جائے گا۔ چند تکنکی خرابیوں کی وجہ سے ٹیچروں کو تنخواہ تاخیر سے مل رہی ہے ۔دوسری طرف حکومت نے آر ٹی ای کے تحت داخلہ لئے طلبا کو دی جانے والی فیس کی رقم سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کی مرمت اور ترقی کے لئے خرچ کرنے کا استعمال کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں کولار ، بیلگاوی ، چامراج نگر اور میسور ضلع میں سرکاری اسکولوں کے طلباء کو باسمتی چاول کا کھانا دیا جائے گا اور ا س کی سہولت تمام طلباء کو فراہم کی جائے گی ۔ان کی حکومت ریاست کے 63لاکھ طلباء کو مفت کتابیں اور 47لاکھ طلباء کو یونیفارم اور 5لاکھ طلباء کو سائیکلوں کی سہولت فراہم کی جارہی ہے ۔تمام اسکولوں میں جملہ ایک کروڑ طلباء ہیں ان کی حاضری اور تدریسی چیزوں کی مکمل جانکاری اور معلومات حاصل کرنے کے لئے نئی ٹکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے ۔چوتھی اورچھٹی جماعت کے طلباء کے لئے باہر سے اہلیتی امتحانات کرائے جارہے ہیں۔تعلیم میں سدھار لانے ، طلباء کی حفاظت اور کئی ضروری اقدامات کرنے کے لئے کرناٹک اسکول تعلیمی پالیسی جاری کی ہے۔ پہلی جماعت سے انگریزی تعلیم شروع کی گئی ہے ۔ایک ہزار سے زائد پرائمری ، ہائی اسکول اور کالجوں کو شروع کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے پرائمری تعلیم کے لئے کل 18,266 کروڑ روپیوں کا فنڈ جاری کیا ہے ۔اس موقعہ پر وزیر پرائمری اور سکینڈری تعلیم تنویر سیٹھ ،وزیر برائے شہری ترقیات وحج آ ر روشن بیگ ، سابق وزیر اور رکن کونسل نصیر احمد اور دیگر کئی افسران حاضر تھے۔