اسرائیل میں 10 فیصد غیر ملکی طلبا ہندوستانی ہیں:رولن

03:08PM Fri 18 Nov, 2016

نئی دہلی، (ایف او یس) گزشتہ چندسالوں کے درمیان ہندوستان اور اسرائیل کے تعلقات میں کافی مضبوطی آئی ہے ۔اسی سلسلہ کی ایک کڑی کے طورپر اسرائیلی صدر نے آج دعوی کیا کہ اسرائیل اور ہندوستان کے درمیان تعلیمی تعاون کافی بڑھا ہے اور اسرائیل میں تعلیم حاصل کر رہے غیر ملکی طلبا میں 10 فیصد ہندو ستانی ہیں ۔رولن نے اسرائیل -ہندوستان تعلیمی سربراہی کانفرنس میں یہاں کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں اسرائیل اور ہندوستان کے درمیان تعلیمی تعاون میں کافی اضافہ ہوا ہے۔اسرائیل میں تعلیم حاصل کر رہے غیر ملکی طلبا میں 10 فیصد ہندوستانی ہیں اور دونوں حکومتوں نے 40مشترکہ ریسرچ منصوبوں کی حمایت کی ہے۔اسرائیل کے زیادہ تر کالج اور یونیورسٹیاں ہندوستانی تعلیم دیتے ہیں اور کوئی بھی مراٹھی بولنا سیکھ سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ تقریر میں صدر پرنب مکھرجی نے کہا تھا کہ دنیا کے اعلی تعلیمی اداروں میں شامل ہونے کے لیے ہمیں تعلیم اور تحقیق کے معیار کو یقینی بنانا ہوگا ، سہولیات کو بڑھانا ہوگا اور دنیا بھر کے دوسرے اسکولوں اور یونیورسٹیوں سے تعاون بڑھانا ہوگا۔صدر رولن مکھرجی کی دعوت پر ہندوستان کے سرکاری دورے پر آئے ہوئے ہیں۔گزشتہ تقریبا 20سالوں میں کسی اسرائیلی صدر کا یہ پہلا دورہ ہے جو ہندوستان اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔رولن کے ساتھ اسرائیل کی 15یونیورسٹیوں کے سربراہان کے ساتھ صنعت کاروں اور ماہرین تعلیم کا وفد ہندوستان کے دورے پر ہے۔اسرائیل کے صدر نے ربند ر ناتھ ٹیگور کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ٹیگور نے تعلیمی اداروں کو لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم اور تعاون کا مندر بتایا تھا۔ان کے پروفیسر البرٹ آئنسٹائن سے قریبی تعلقات تھے، دونوں ہندوستان اور اسرائیل میں ماہرین تعلیم کے حامی تھے۔انہوں نے ایک د وسرے کو کئی خطو ط بھیجے ، جو یروشلم کے میوزیم میں موجود ہیں۔