یوگی حکومت میں گئوکشی کی سزا 10 سال جیل اور 5 لاکھ جرمانہ، آرڈیننس پاس

10:01AM Wed 10 Jun, 2020

ایک طرف ہندوستان میں کورونا بحران کی وجہ سے ہنگامی حالت پیدا ہے، اور دوسری طرف یوگی حکومت نے خاموشی کے ساتھ کابینہ میں گئوکشی سے متعلق قانون میں ترمیم کے لیے آرڈیننس پاس کرا لیا۔ ریاستی حکومت نے منگل کے روز کابینہ کی میٹنگ میں 'گئوکشی روک تھام ترمیم آرڈیننس 2020' پاس کیا جس کے مطابق اب گئوکشی کے قصورواروں کے لیے قید کی سزا 7 سال سے بڑھا کر 10 سال کر دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں جرمانہ بھی 3 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ کر دیا گیا ہے۔
 میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق گئوکشی پر یوگی حکومت نے سخت قدم اٹھاتے ہوئے یہ بھی فیصلہ لیا ہے کہ گئوکشی کرنے والوں کے پوسٹر عوامی مقامات پر چسپاں کیے جائیں گے تاکہ لوگ گئوکشی سے باز آئیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد گائے نسل کے جانوروں کی حفاظت کرنا اور گئوکشی جیسے جرائم کو پوری طرح سے روکنا ہے۔
 سرکار نے گئوکشی سے متعلق قانون میں کچھ مزید سختیاں بھی کی ہیں۔ خبروں کے مطابق اس قانون کو سخت کرتے ہوئے گائے اسمگلنگ میں شامل گاڑیوں کے ڈرائیور، آپریٹر اور مالک کو بھی ملزم بنائے جانے کی بات کہی گئی ہے۔ جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ مالک کی جانکاری کے بغیر ان کی گاڑی کا استعمال گائے اسمگلنگ کے لیے کیا گیا، اس وقت تک انھیں ملزم تصور کیا جائے گا۔ قبضے میں لی گئی گایوں کے ایک سال تک کھانے پینے کا خرچ بھی قصوروار سے ہی لیا جائے گا۔