رکن اسمبلی مہادوار کی تعمیر کی آڑ میں ہندو مسلم کارڈ کھیل رہے ہیں۔ ان کو بھٹکل کے ترقیاتی کاموں کی طرف دھیان دینا چاہئے : مجلس اصلاح و تنظیم نے ایم ایل اے کی طرف سے لگائے گئے الزامات کو کیا مسترد

12:09PM Tue 20 Sep, 2022

بھٹکل : 20 ستمبر، 2022 (بھٹکلیس نیوز بیورو) بھٹکل آسارکیری میں واقع  نچھل مکّی وینکٹ رمن مندر کے قریب  مہادوار  کی تعمیراور سلطان اسٹریٹ کراس پر ٹیپو سلطان گیٹ  کی تعمیر  کو لے کر  گزشتہ دنوں  ہوئے تنازعے  میں بھٹکل رکن اسمبلی سنیل نائک نے مجلس اصلاح و تنظیم پر بے   بنیادالزامات لگاتے ہوئے اس معاملے میں تنظیم کو گھسیٹ کر اپنا الو سیدھا کرنے کی کوشش کی  تھی جس پر مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے اخباری بیان جاری کرتے ہوئے ایم ایل کی باتوں کی کڑے الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ تنظیم کی طرف سے جاری  اس اخباری بیان میں کہا گیا ہے کہ آسار کیری میں زیر تعمیر مہادوار کے کام کو روکنے میں تنظیم کا کوئی عمل دخل نہیں ہے اور نہ تنظیم نے  اپنے گزشتہ  سوسالہ دور میں کبھی اس طرح کا کوئی کام کیا ہے ۔ تنظیم نے ایم ایل اے کے پاکستان جانے والے بیان پر بھی ان کو گھیرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان  پرجتنا تمہارا ہے اتنا حق ہمارا بھی ہے ہم اسی ملک کے باشندے ہیں اور ہم یہیں رہ کر اپنا حق حاصل کریں گے ۔ تنظیم نے ایم ایل اے جیسے منصب پر فائز ہو کر اس طرح کی باتیں زبان پر لانے پر بھی سنیل نائک کی تنقید کی  ہے اور کہا ہے کہ وہ ایک عوامی نمائندے ہیں انہیں اس طرح کی باتیں زبان پر لانے سے پہلے ہزار بار  سوچنا چاہئے ، صرف سیاسی مفاد کو حاصل کرنے کے لیے اس طرح کی اشتعال انگیزی سے بچنا چاہئے تاکہ مسلمان اس شہر میں امن وامان کے ساتھ اور باہمی رواداری کے ساتھ رہ سکیں ۔ تنظیم نے ایم ایل پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ مہادوار کی تعمیر  کے دوران میونسپال کی روک پر  ایم ایل کی دخل اندازی محض ایک دکھاوا ہے کیوں کہ جب سے ایم ایل اے سنیل نائک جیت کر آئے ہیں انہوں نے صرف نفرت انگیز بیانات دیے ہیں ۔ انہوں نے بھٹکل کی ترقی کے لیے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔یہ سب انتخابات میں جیتنے کی چال اور اپنا سیاسی الو سیدھا کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ ایم ایل کی طرف سے بھٹکل میں غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیے آٹھ دن کا وقت دیے جانے کے بیان پر بھی تنظیم نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب تنازعات بھٹکل  میں مکمل سروے نہ ہونے کی بنا ء پر ہیں جن کو حل کرنے کی ذمہ دارای مقامی ایم ایل اے کی ہے، تاہم  کبھی بھی  انہوں نے اس کو  حل کرنے کی کوشش نہیں کی ہے۔ تنظیم نے ایم ایل کو بھٹکل میں زیر التواء کئی معاملات گنواتے ہوئے کہا کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ ایم ایل اے نفرت کی سیاست کرنے کے بجائے ان ترقیاتی کاموں کو حل کرنے کی طرف توجہ دیں اور اپنے بچے ہوئے دنوں میں عوام کے لیے کچھ تو بھلا کرکے جائیں۔ تنظیم نے اپنے اخباری بیان میں یہ بھی کہا ہےکہ ہندوستان کا قانون سب کے لیے برابر ہے چاہے وہ ایک عام آدمی ہو یا پھر ملک کا وزیر اعظم یا صدر ،   اس لیے ہر ایک کو قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے ، پھر چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم ہر ایک کو قانون کے مطابق چلنا چاہئے ۔اس موقع پر تنظیم کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ ٹیپو سلطان کے نام سے اگر کوئی گیٹ سلطان اسٹریٹ میں تعمیر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے تو اس میں تنظیم کی کوئی حمایت یا پشت پناہی نہیں ہے  اور نہ مہادوار کے کام کو روکنے میں تنظیم نے میونسپال پر کوئی دباؤ بنایا ہے ۔ اس اخباری بیان کے آخر میں ایم ایل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بے جا بیان بازیوں کے ذریعے عوام کو بے وقوف بنانا چھوڑ دیں اور عوام کی بھلائی کے لیے فکر کر تے ہوئے اس طرح کی حرکتوں سے باز آئیں  تاکہ ہندووں اور مسلمانوں کو امن و شانتی اور ہم آہنگی کے ساتھ جینے کا موقع  مل سکے ۔