Naya Sal

Abdul Majid Daryabadi

Published in - Sachchi Batain

12:28AM Thu 1 Jan, 2026

ء 1962عیسوی شروع ہوئے ہی ابھی کے دن ہوئے تھے کہ جیسے پلک مارتے ہی گزر گیا۔ جیسا کہ ہر سال گزر جاتاہے۔ اور 63ء شروع ہوئے بھی کئی دن ہوگئے! نیاسال دیکھتے ہی دیکھتے کس برق رفتاری سے پُرانا سال بن گیا !کیسے کیسے منصوبے نئے سال سے متعلق بندھ رہے تھے اور کیا کیا نقشے تیار ہورہے تھے ! کچھ پورے اور کامیاب۔ کچھ ناکام وناتمام۔ بہرحال سب کے سب آنًا فانًا باسی اور فرسودہ ہوکر رہ گئے!……مدّت عمر بہ قدر ایک سال کے اور کم ہوگئی۔ مہلت عمر ایک سال کی اور گھٹ گئی! سوچئے اور صرف یہ سوچئے، کہ اس عزیز ترین متاع وقت، کو آپ نے کاہے میں صرف کیا؟ کچھ حاصل کیا یا گنوایا اور لٹایا؟ عمر عزیز کا عزیز ترین حصہ بیداری، خالق کی طاعت اورمخلوق کی خدمت میں بسر ہوا۔ یا غفلت، نافرمانی، اور ہوائے نفس کی نذر ہوا؟

اس پھیر میںنہ پڑئیے کہ چین نے کیاکیا۔ اور جرمنی پر کیا گزری۔ اور ان بحثوں میں نہ الجھئے کہ روس اور امریکا کے تعلقات کیسے رہے۔ خلائی دوڑ میں کون آگے نکلا، اور کون پیچھے رہا۔ کون کون سے ملک معاشی بحران کے دور سے گزرے۔ اور کن کن قوموں پر جنگ ہوئی۔ جنگ آزمائی اور خوں ریزی کابھوت سواررہا۔ کام اپنے کام سے رکھئے۔ اور ٹٹول اپنے فرد حساب کی جاری رکھئے، کہ اس میںخیر وشر میں پلّہ کس کابھاری رہا……عقیدۂ حشر اگر برحق ہے۔ اور ایک روز سوال وجواب کا آنا یقینی ہے۔ تو یہ بھی یقین رکھئے، کہ سب سے اول او سب سے مقدم سوال ہم سے، آپ سے، اپنی اپنی ذات اور اپنے اپنے نفس ہی سے متعلق ہوگا۔ باقی سارے سوال اس کے ضمن اور اس کی لپیٹ ہی میں ہوں گے۔مستقل اور قائم بالذات سوال تو صرف یہی ایک ہوگا!