جب حضور آئے۔۔۔(۹)۔۔۔گلشن خوشبو سے مہک اٹھا۔۔۔ تحریر: درد کاکوروی

Mohammed Mateen Khalid

Published in - Seeratun Nabi

02:38PM Sun 31 May, 2020

جب حضور آئے۔ متین خالد قسط/ 9⃣ ۔۔۔۔۔۔۔۔

گلشن خوشبو سے مہک اٹھا! درد کاکوروی ۔۔۔۔۔۔۔

"بہار کا موسم ہے، نہ سردی کی شدت، نہ گرمی کی تیزی، خشک زمین کو باران رحمت نے سیراب کر دیا ہے، بلبل چہچہا رہی ہے،غنچے مسکرا رہے ہیں، کلیاں کلیاں چٹک چٹک کر " یا مصور" کہہ رہی ہیں، پھول مہک مہک کر دماغ کو معطر کر رہے ہیں، چمن میں کیوڑہ اور گلاب کا چھڑکاؤ ہو رہا ہے۔ قبل اس کے کہ سحر ہو، شبنم نے پھولوں کی پنکھڑیوں پر ننھے ننھے خوبصورت موتی جڑ دیئے ہیں، سارا گلشن خوشبو سے مہک رہا ہے، ڈالیاں وجد کر رہی ہیں، رات کی سیاہی دور ہو چلی، مغرب کا شاہسوار روشنی کی فوجیں ساتھ لے کر آنے والا ہے، ٹھنڈی ٹھنڈی نسیم چل رہی ہے، ہلکہ ہلکی پھوار پڑ رہی ہے، صحرا سے، آسمان سے، بلبل کے چہچہانے سے، غنچوں کے مسکرانے سے غرض ہر طرف سے یہ صدا آ رہی ہے کہ نبی آخر الزماں کا ظہور ہونے والا ہے۔"

"بہار کا موسم ہے، نہ سردی کی شدت، نہ گرمی کی تیزی، خشک زمین کو باران رحمت نے سیراب کر دیا ہے، بلبل چہچہا رہی ہے،غنچے مسکرا رہے ہیں، کلیاں کلیاں چٹک چٹک کر " یا مصور" کہہ رہی ہیں، پھول مہک مہک کر دماغ کو معطر کر رہے ہیں، چمن میں کیوڑہ اور گلاب کا چھڑکاؤ ہو رہا ہے۔ قبل اس کے کہ سحر ہو، شبنم نے پھولوں کی پنکھڑیوں پر ننھے ننھے خوبصورت موتی جڑ دیئے ہیں، سارا گلشن خوشبو سے مہک رہا ہے، ڈالیاں وجد کر رہی ہیں، رات کی سیاہی دور ہو چلی، مغرب کا شاہسوار روشنی کی فوجیں ساتھ لے کر آنے والا ہے، ٹھنڈی ٹھنڈی نسیم چل رہی ہے، ہلکہ ہلکی پھوار پڑ رہی ہے، صحرا سے، آسمان سے، بلبل کے چہچہانے سے، غنچوں کے مسکرانے سے غرض ہر طرف سے یہ صدا آ رہی ہے کہ نبی آخر الزماں کا ظہور ہونے والا ہے۔"