جب حضور آئے (۶) ملک و ملکوت میں محفل میلاد۔۔۔ مولانا احمد رضا خان بریلوی رح

Mohammed Mateen Khalid

Published in - Seeratun Nabi

08:29PM Tue 26 May, 2020

' جب زمانہ ولادت شریف کا قریب آیا، تمام ملک و ملکوت میں محفل میلاد تھی۔ عرش پر محفل میلاد، فرش پر محفل  میلاد، ملائکہ میں مجلس میلاد ہو رہی تھی۔ خوشیاں مناتے حاضر آئے ہیں، دولہا کا انتظار ہو رہا ہے، جس کے صدقے میں یہ ساری بارات بنائی گئی ہے۔ سبع سماوات میں عرش و فرش پر دھوم مچی ہے۔

ذرا انصاف کرو، تھوڑی سی مجازی قوت والا اپنی مراد حاصل ہونے پر، جس کا مدت سے انتظار ہو، کیا کچھ خوشی کا سامان نہ کرے گا؟

وہ عظیم مقتدا، جو چھ ہزار برس بیشتر بلکہ لاکھوں برس سے ولادت محبوب کے پیش خیمے تیار فر ما رہا ہے، اب وقت آیا ہے وہ مراد المرادیں ظہور فرمانے والے ہیں۔ یہ قادر علی کل شئی، کیا کچھ خوشی کے سامان مہیا نہ فرمائے گا۔

شیاطین اب بھی جلتے ہیں اور ہمیشہ جلیں گے۔ غلام تو خوش ہو رہے ہیں، ان کے ہاتھ تو ایسا دامن آیا ہے کہ یہ گر رہے تھے، اس نے بچا لیا، ایسا سنبھالنے والا ملا کہ اس کی نظیر نہیں۔

ایک آدمی ایک کو بچا سکتا، دو کو بچا سکتا ہے، کوئی قوی ہوگا، زیادہ سے زیادہ بیس کو بچا لے گا، یہاں کروڑوں، اربوں، پھسلنے والے اور بچانے والا وہی ایک انا اخذ بحجزکم عن النار ھلم الی ( میں تمہارا کمر بند پکڑے کھینچ رہا ہوں ارے میری طرف آؤ) صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم و آلہ و اصحابہ اجمعین و بارک سلم۔ درود و سلام اے خدا بھیج بے حد بروح محمد و آل محمد"۔