جب حضور آئے ( ۲۵) مطلع الفجر ہے ہر داغ جبیں آج کی رات۔۔۔ ابو السرور منظور احمد نوری

Mohammed Mateen Khalid

Published in - Seeratun Nabi

09:12PM Sun 24 Sep, 2023

 

 

یہ کون آیا جس کے آنے سے فارس کا آتش کدہ ٹھنڈا ہوا، شاہان زمانہ لرزہ براندام ہوئے، شاہی محلات میں زلزلہ آگیا۔ دنیا کا ہر بت سرنگوں ہوا، سمندر ساوہ سراب میں بدل گیا، طاغوتی طاقتوں کا شیرازہ بکھرنے لگا۔ ابلیس سر پیٹنے لگا، ادھر اس کے نور سے سب جہاں جگمگانے لگا، ادھر کعبہ معظمہ پئے تعظیم ان کی طرف جھکا جانے لگا۔ آسمانی مخلوق میں ایک مسرت افزا شور سا برپا ہوا۔ روح الامیں اپنے علوی لشکر سمیت سلامی کے لیے آ رہا ہے، خلد کی بہار و زیبائش کو دوبالا کیا جا رہا ہے، حور و غلماں کو وجد آ رہا ہے، عرش بریں پر کوئی ترانہ سا گایا جا رہا ہے، باطل و گمراہی کی تاریکیوں پر نور حق چھا رہا ہے، عجیب تر یہ کہ و حوش و طیور کے سینے فرحت و سرور سے مچل رہے ہیں، انعام و بہائم کے چہرے عشق و مستی سے دمک رہے ہیں، آسمان جھک رہا ہے، ماہ و انجم نچھاور ہو رہے ہیں۔ گویا کائنات ارضی کی رگ میں ایک نئی جان جنم لے رہی ہیں۔ ہاں ہاں! آگیا وہ نور والا جس کا سارا نور ہے۔