Dr. F Abdur Rahim . Ek Ajib Ittifaq

Dr. F Abdur Rahim

Published in - Personality

09:47PM Mon 27 Nov, 2023

جلوہ ہائے پا بہ رکاب ( ۲)۔۔۔ایک عجیب اتفاق۔۔۔ تحریر: ڈاکٹر ف عبد الرحیم

 

انگریزی میں کہتے ہیں: .Truth is stranger than fiction جس کا مطلب یہ ہے کہ بعض اوقات حقیقت قصے کہانیوں میں بیان کیے جانے والے واقعات سے بھی زیادہ عجیب و غریب ہوتی ہے۔

میرے ساتھ بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا۔ میری کتاب دروس اللغةالعربية لغير الناطقين بها کے دوسرے حصے کا تیسواں سبق منڈی کے بارے میں ہے۔ اس سبق کی ابتدا میں جو مکالمہ ہے اس کے تمام جملوں میں مثنی کا صیغہ استعمال ہوا ہے۔ اس سبق میں جو قصہ بتایا گیا ہے اس کا خلاصہ یہ ہے کہ دو نئے طلباء کلاس میں آتے ہیں۔ استاذ ان کے بارے میں معلومات حاصل کرتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ان کا تعلق چین سے ہے، اور وہ جڑواں بھائی ہیں، ان میں سے ایک کا نام حسن ہے اور دوسرے کا حسین۔

میں ۱۹۹۵ میں جامعہ اسلامیہ سے مجمع الملک فہد منتقل ہو گیا، اور جامعہ سے میرا تعلق تقریبا ختم ہو گیا۔ کچھ پانچ چھ سال بعد میرے ایک قدیم شاگرد نے جو دکتوراہ (Ph.D) کر رہا تھا مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ آپ سے آکر ملنا چاہتا ہوں اور جامعہ میں جو ایک عجیب

واقعہ پیش آیا ہے وہ آپ کو بتانا چاہتا ہوں۔ یہ شاگرد چینی تھا۔ وہ جب ملنے آیا تو اس نے بتایا کہ ان دنوں جامعہ میں دونئے چینی طلبہ آئے ہوئے ہیں، وہ جڑواں ہیں، ان میں سے ایک کا نام حسن ہے اور دوسرے کا نام حسین۔ یہ تفاصیل ہو بہو وہی ہیں جو آپ کی کتاب

دروس اللغة العربية کی دوسری جلد کے آخری سبق میں لکھی ہوئی ہیں۔ میں نے اس شاگر د سے درخواست کی کہ ان طلبا کو میرے یہاں لے آئے، چنانچہ وہ دو چار دن بعد ان کو لے کر آیا، انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق شہر Canton سے ہے۔

انہوں نے وہ سبق پڑھا تھا جس میں دو چینی جڑواں بھائیوں کا ذکر ہے۔ اس عجیب واقعہ کے بارے میں یہی کہا جا سکتا ہے: (وَيَفْعَلُ اللَّهُ مَا يَشَاءُ )  ۔